INDICATORS ON DUNIYA KI HAQEEKAT YOU SHOULD KNOW

Indicators on Duniya Ki Haqeekat You Should Know

Indicators on Duniya Ki Haqeekat You Should Know

Blog Article

Enter your email address to subscribe to Iman Islam and acquire notifications of recent posts by electronic mail.

نفس کی مثال شیطان کی سی ہے اور اسکی مخالفت عبادت کا کمال ہے۔

مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ۔۔۔

انسان دنیا کی لذت میں اعمال بد اور موت وغیرہ بھول جاتا ہے اور پھر اچانک موت آجاتی ہے۔

far more Hamburger icon An icon used to represent a menu that may be toggled by interacting with this icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

رزق اور عہدے کی تقسیم اپنے کمال کی بدولت نہیں ہوتی بلکہ یہ لوح محفوظ پرلکھے گئے کے مطابق ہے۔ کیمیا گرغصہ میں مرجاتا ہے جبکہ بے وقوف کو خزانہ مل جاتا ہے ۔

far more Hamburger icon An icon accustomed to signify a menu that can be toggled by interacting with this particular icon.

مسلمان بھائی بھائی ہیں ایسی بات نہ کہو جس سے تمھارے بہن بھائی کو دکھ ہو۔اچھا انسان وہ ہے جو مصیبت کے وقت کام آئے۔

ہمیں ہر اس چیز سے محبت کرنی چاہیے جو محبت کروانے کے لائق ہو

دنیا میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بدلحاظ اور کم عقل ترقی کرتا ہے اور عقل مند اور عزت کرنے والا ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے۔

اتفاق سے اسے ایک شہد کا چھتہ نظر آیا۔وہ اس شہد شیریں کو پینے میں اتنا مشغول ہوا کہ نہ ڈر رہا سانپ more info کا اور نہ شیر کا۔

اللہ عزوجل بے وقوف کو عقل مند کی نسبت زیادہ دیتا ہے کہ عقل مند اسے دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔

اتنے میں درخت کی جڑ کٹ گئی وہ نیچے گر پڑا۔شیر نے اسے چیر پھاڑ کر گڑھے میں گرا دیا اور وہ سانپ کی خوارک بن گیا۔

extra Hamburger icon An icon utilized to depict a menu which might be toggled by interacting with this particular icon.

More Hamburger icon An icon utilized to stand for a menu that may be toggled by interacting using this icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

الله تعالیٰ سے اس طرح ڈرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو ۔ورنہ وہ تو تمھیں دیکھ ہی رہا ہے۔

Report this page